2023 اور 2024 میں کئی مشہور کرکٹرز نے اپنے کیریئر کا اختتام کیا، جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں اپنی اہم جگہ بنائی۔

1. شکھر دھون (بھارت) – اگست 2024
شکھر دھون، بھارتی اوپنر، نے اگست 2024 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ اگرچہ وہ 2022 کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں نہیں کھیل رہے تھے، ان کا بھارت کے لیے ایک دہائی پر مشتمل کیریئر اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ان کی اہم کارکردگی انہیں بھارتی کرکٹ کی تاریخ میں یادگار بناتی ہے

2. ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا) – 2024
آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر نے 2023 میں پاکستان کے خلاف سیریز کے بعد ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی، اور 2024 میں محدود اوورز کے کرکٹ سے بھی ریٹائر ہو گئے۔ ان کی کارکردگی میں 12,000 سے زائد رنز شامل ہیں، اور وہ آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں میں شمار کیے جاتے ہیں

3. ورات کوہلی (بھارت) – 2024
ورات کوہلی، جو اس وقت کے سب سے مشہور کرکٹرز میں سے ایک ہیں، 2024 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں بھارت کی فتح کے بعد ٹی20 کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے۔ انہوں نے فائنل میں شاندار 76 رنز کی اننگز کھیل کر “مین آف دی میچ” کا اعزاز حاصل کیا۔ وہ اب بھی ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں فعال ہیں

4. روہت شرما (بھارت) – 2024
روہت شرما نے بھی 2024 میں ٹی20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، بھارت کی ٹی20 ورلڈ کپ جیت کے بعد۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ اور قیادت کے باعث انہوں نے محدود اوورز کی کرکٹ میں بھارت کے لیے ایک اہم کردار ادا کیا

5. جیمز اینڈرسن (انگلینڈ) – 2024
جیمز اینڈرسن، جو تاریخ کے عظیم تیز گیند بازوں میں سے ہیں، نے 2024 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ ان کا کیریئر 20 سال سے زائد عرصے پر محیط رہا اور انہوں نے انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں

6. ٹرینٹ بولٹ (نیوزی لینڈ) – 2024
ٹینٹ بولٹ نے 2024 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد نیوزی لینڈ کی خراب کارکردگی کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ وہ نیوزی لینڈ کے بہترین تیز گیند بازوں میں شامل ہیں اور ان کا کیریئر 83 ٹی20I وکٹوں پر مشتمل ہے

7. کیندر جادھو (بھارت) – 2024
کیندر جادھو، جنہوں نے بھارت کی وسطی آرڈر میں اہم کردار ادا کیا، 2024 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے۔ انہوں نے 73 ایک روزہ میچوں اور 9 ٹی20Is میں بھارت کی نمائندگی کی، اور 2017 میں انگلینڈ کے خلاف اپنے شاندار کھیل کے لیے مشہور ہیں
یہ ریٹائرمنٹس کرکٹ کے ایک نئے دور کی شروعات ہیں، جہاں یہ عظیم کھلاڑی اپنے کیریئر کے اختتام پر جانے والے ہیں، اور نئے کھلاڑی ان کی جگہ لینے کے لیے تیار ہیں۔