
کرکٹ کی تاریخ کا سب سے طویل ٹیسٹ میچ 1975 میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا تھا۔ یہ میچ چھ دن تک جاری رہا اور ڈرا پر ختم ہوا۔
تاہم، یہ میچ اس وقت ٹیسٹ میچ کی مدت کے حوالے سے “سب سے طویل” نہیں تھا کیونکہ اس وقت ٹیسٹ میچ کی مدت کا کوئی سرکاری معیار نہیں تھا۔ آج کل ٹیسٹ میچ کی مدت کو پانچ دن تک محدود کیا گیا ہے، لیکن کچھ میچ ایسے بھی ہیں جو چھ دن یا اس سے زیادہ چل چکے ہیں۔
ایک اور مشہور طویل ٹیسٹ میچ 1939 میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے درمیان نیولینڈز، کیپ ٹاؤن میں کھیلا گیا تھا۔ یہ میچ 10 دن تک جاری رہا لیکن موسم اور حالات کی وجہ سے اس میں وقفے آتے رہے۔ یہ میچ کھیلنے کے وقت کے لحاظ سے سب سے طویل ٹیسٹ میچ تھا، حالانکہ یہ تسلسل کے ساتھ مکمل نہیں ہو سکا۔
عمومی طور پر ٹیسٹ میچ کی مدت پانچ دن ہوتی ہے اور اس سے زیادہ کا دورانیہ غیر معمولی سمجھا جاتا ہے۔
اس میچ میں دونوں ٹیموں نے غیر معمولی محنت کی اور چھ دن تک کھیلا۔ اس میچ کے دوران کھلاڑیوں کی تھکن اور عزم کا ایک منفرد منظر دیکھنے کو ملا۔ یہ میچ کرکٹ کی تاریخ میں ایک خاص مقام رکھتا ہے، کیونکہ اس وقت تک پانچ دن کی مدت کے بعد ٹیسٹ میچ ختم ہونا معمول تھا۔ اس میچ نے کرکٹ کے کھیل کے بارے میں نیا معیار قائم کیا۔