
انگلینڈ 498/4 (2022):
انگلینڈ نے 2022 میں نیدرلینڈز کے خلاف 498/4 رنز بنائے، جو ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور تھا۔ یہ ریکارڈ ان کے جارحانہ بیٹنگ انداز اور طاقتور کارکردگی کا نتیجہ تھا، جس میں ہر کھلاڑی نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
انگلینڈ 481/6 (2018):
انگلینڈ نے 2018 میں آسٹریلیا کے خلاف 481/6 رنز بنائے، جو اس وقت ایک شاندار کارکردگی سمجھی گئی۔ اس میچ میں انگلینڈ کی بیٹنگ نے کرکٹ کے روایتی حدود کو پار کیا اور عالمی کرکٹ میں ایک نیا معیار قائم کیا۔
انگلینڈ 444/3 (2016):
انگلینڈ نے 2016 میں پاکستان کے خلاف 444/3 رنز بنائے، جو ایک اہم سنگ میل تھا۔ یہ اسکور ایک بے مثال بیٹنگ پارٹنرشپ کا نتیجہ تھا، جس نے پاکستان کو جیتنے کا موقع نہیں دیا۔
سری لنکا 443/9 (2006):
سری لنکا نے 2006 میں نیدرلینڈز کے خلاف 443/9 رنز بنائے، جو ایک یادگار کارکردگی تھی۔ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے اس میچ میں اپنی بیٹنگ کے ذریعے ریکارڈ قائم کیا اور ایک متاثر کن اسکور حاصل کیا۔
جنوبی افریقہ 439/2 (2015):
جنوبی افریقہ نے 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 439/2 رنز اسکور کیے، جو ایک شاندار کامیابی تھی۔ اس میچ میں جنوبی افریقہ کے بیٹرز نے بیٹنگ کی تمام حدود کو عبور کیا، اور اس اسکور نے ان کی مضبوط کرکٹ کا مظاہرہ کیا۔
جنوبی افریقہ 438/9 (2006):
جنوبی افریقہ نے 2006 میں آسٹریلیا کے خلاف 438/9 رنز بنائے، جو ایک شاندار بیٹنگ کی مثال تھا۔ اس اسکور کے ساتھ انہوں نے آسٹریلیا جیسے مضبوط حریف کے خلاف اپنی قوت کا مظاہرہ کیا۔
جنوبی افریقہ 438/4 (2015):
جنوبی افریقہ نے 2015 میں بھارت کے خلاف 438/4 رنز اسکور کیے، جو ایک یادگار لمحہ تھا۔ اس میچ میں جنوبی افریقہ کی بیٹنگ نے بھارت کو بڑے اسکور کا سامنا کرایا، جس سے ان کی ٹیم کی طاقت کا پتا چلا۔
آسٹریلیا 434/4 (2006):
آسٹریلیا نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 434/4 رنز بنائے، جو ایک شاندار اسکور تھا۔ اس میچ میں آسٹریلوی بیٹرز نے عالمی کرکٹ کے منظرنامے پر ایک نئی سطح کا تعارف کرایا۔
جنوبی افریقہ 418/5 (2006):
جنوبی افریقہ نے 2006 میں زمبابوے کے خلاف 418/5 رنز بنائے، جو ایک شاندار کارکردگی تھی۔ اس اسکور نے جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن کی طاقت کو ثابت کیا اور ان کے تسلط کو ظاہر کیا۔
بھارت 418/5 (2011):
بھارت نے 2011 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 418/5 رنز بنائے، جو ایک یادگار اسکور تھا۔ اس میچ میں بھارت کی بیٹنگ لائن نے ویسٹ انڈیز کو مشکل میں ڈال دیا اور ان کے ریکارڈ کو شکست دی۔